Tuesday 28 August 2012

Seerat-e-Abu Huraira (سیرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ)


سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ان عاشقان رسول میں سے ہیں جنہوں نے کاوش کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ایک لفظ، عمل اور ایک ایک ادا کو پورا تحفظ دیں اور حیات نبوی کا کوئی گوشہ ایسا نہ رہے جو بقائے دوام سے معمور اور اسفار امت میں مزبور نہ ہو۔ بعد میں آنے والے محدثین ان کے نقش پا پر چلتے رہے اور اعمال نبوت اس محنت سے اعمال امت میں ڈھلتے رہے کہ آقا افضل الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک ایک گوشہ محفوظ اور کتابوں میں مسطور ہے۔ یہ اس امت کا شرف ہے جو اہل کتاب کی آنکھوں کا خار تھا جس نے انہیں احساس کمتری میں مبتلا کر رکھا تھا اسی وجہ سے وہ علم حدیث پر حملہ آور ہوئے اور ان کا پہلا نشانہ سیدنا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ تھے۔اگر اس جلیل القدر صحابی کی شخصیت مجروح ہوتی ہے تو علم حدیث کی پوری دیوار گرتی ہے اور حدیث نہ ہوتو یہ امت بھی اہل کتاب کی ان صفوں میں آجاتی ہے ۔اہل کتاب کی روش پر چلتے ہوئے بعض نافہم ، کوتاہ اندیش، اور اہل کتاب کے کاشتہ پودوں نے بھی اس صحابی رسول کی شخصیت مجروح کرنے کی کوشش کی۔مولف کتاب نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاکیزہ حالات و سوانح دیدہ ریزی سے جمع کر کے اپنے لیے زاد آخرت اور صراط مستقیم کے طالبین کے لیے سنگ میل مہیا کردیا ہے اور ان وہی نکتہ چینیوں کا جواب با صواب یکجا کر دیا ہے جو اس جلیل صحابی پر ظالم طبقہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالی مولف کو جزائے خیر اور تالیف کو مقبولیت عامہ کے شرف سے سرفراز فرمائے ۔آمین

No comments:

Post a Comment